aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ کیا کہ رنگ ہاتھوں سے اپنے چھڑائیں ہم

اظہر عنایتی

یہ کیا کہ رنگ ہاتھوں سے اپنے چھڑائیں ہم

اظہر عنایتی

MORE BYاظہر عنایتی

    یہ کیا کہ رنگ ہاتھوں سے اپنے چھڑائیں ہم

    الزام تتلیوں کے پروں پر لگائیں ہم

    ہوتی ہیں روز روز کہاں ایسی بارشیں

    آؤ کہ سر سے پاؤں تلک بھیگ جائیں ہم

    اکتا گیا ہے ساتھ کے ان قہقہوں سے دل

    کچھ روز کو بچھڑ کے اب آنسو بہائیں ہم

    کب تک فضول لوگوں پر ہم تجربے کریں

    کاغذ کے یہ جہاز کہاں تک اڑائیں ہم

    کردار سازیوں میں بہت کام آئیں گے

    بچوں کو واقعات بڑوں کے سنائیں ہم

    اس کار آگہی کو جنوں کہہ رہے ہیں لوگ

    محفوظ کر رہے ہیں فضا میں صدائیں ہم

    اظہرؔ سماعتیں ہیں لطیفوں کی منتظر

    محفل میں اپنے شعر کسے اب سنائیں ہم

    مأخذ:

    jhunka na-e-mausam kaa (Pg. 50)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے