Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نرم ہاتھ مرے ہاتھ میں تھما دیجے

انوار انجم

یہ نرم ہاتھ مرے ہاتھ میں تھما دیجے

انوار انجم

MORE BYانوار انجم

    یہ نرم ہاتھ مرے ہاتھ میں تھما دیجے

    تھکا ہوا ہوں ذرا دل کو حوصلہ دیجے

    بس اب ملے ہیں تو کیجے نہ آس پاس کا خوف

    جو سنگ راہ ملے پاؤں سے ہٹا دیجے

    یہ اور دور ہے اور سب یہاں مجھی سے ہیں

    وہ کوہ کن کی حکایات اب بھلا دیجے

    نہیں ہے آپ کو فرصت اگر توجہ کی

    تو میں بھی لوٹتا ہوں گھر کو آگیا دیجے

    وفا ہے جرم تو اقرار جرم ہے مجھ کو

    یہ میں ہوں یہ مرا دل لیجئے سزا دیجے

    مرا وجود بھی ہے آپ کی جبیں کا داغ

    اسے بھی حرف غلط کی طرح مٹا دیجے

    کل آپ نے جو چھڑایا تو چھٹ سکے گا نہ ہات

    جو الجھنیں ہیں مجھے آج ہی بتا دیجے

    یہ کھیل کھیلا ہے جب پیار کا تو پھر اے دل

    اب اپنے آپ کو بھی داؤں پر لگا دیجے

    تمام عمر بھٹکتی رہی نظر کہ کہیں

    ملے کوئی جسے نذرانہ وفا دیجے

    مری تو جنبش لب بھی ہے ناخوشی کا سبب

    اب آپ ہی کوئی طرز بیاں سکھا دیجے

    وہ سہمے سہمے جدائی کے مضطرب لمحے

    مری نگاہ میں اک بار پھر بسا دیجے

    گیا نہیں ہے ابھی دور آپ کا انجمؔ

    جو دل اداس ہو تو پھر اسے صدا دیجے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 977)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے