Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سامنے کوئی مرے جیسا ہے کہ میں ہوں

عاصم واسطی

یہ سامنے کوئی مرے جیسا ہے کہ میں ہوں

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    یہ سامنے کوئی مرے جیسا ہے کہ میں ہوں

    آئینہ مری آنکھ کا دھوکہ ہے کہ میں ہوں

    اے صاحب شب تجھ سے مجھے پوچھنا یہ ہے

    ہم راہ مرے صرف اندھیرا ہے کہ میں ہوں

    باعث تو مرے قتل کا حالات ہیں میرے

    قاتل مرا دشمن ہے کہ دنیا ہے کہ میں ہوں

    نقصان ہے موجود کا لمحے کی مسافت

    ہر وقت مجھے وقت کا دھڑکا ہے کہ میں ہوں

    اے خوف زدہ شخص مرے پاس چلا آ

    قسمت تری اچھی ہے یہ اچھا ہے کہ میں ہوں

    تو یہ تو بتا شہر میں سیلاب کا باعث

    قطرہ ہے کہ بارش ہے کہ دریا ہے کہ میں ہوں

    کھلتی ہی نہیں مجھ پہ حقیقت مری اپنی

    عاصمؔ مرے اندر کوئی مجھ سا ہے کہ میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 81)
    • Author : عاصم واسطی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے