aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تیرا خیال ہے کہ تو ہے

احمد ظفر

یہ تیرا خیال ہے کہ تو ہے

احمد ظفر

MORE BYاحمد ظفر

    یہ تیرا خیال ہے کہ تو ہے

    جو کچھ بھی ہے میری آرزو ہے

    دل پہلو میں جل رہا ہے جیسے

    یہ کیسی بہار رنگ و بو ہے

    تقدیر میں شب لکھی گئی تھی

    کہنے کو یہ زلف مشکبو ہے

    وہ دست خزاں سے بچ گیا ہے

    جس پھول میں رنگ ہے نہ بو ہے

    پتھر کو تراش کر بھی دیکھو

    یہ فن بھی خدا کی جستجو ہے

    پردیس ہے شہر شہر میرا

    اغیار کی جس میں آبرو ہے

    تقدیس کے سر میں خاک دیکھی

    تہذیب کے ہاتھ میں سبو ہے

    میں جینے سے تنگ آ گیا ہوں

    اے موت ثبوت دے کہ تو ہے

    دیکھو تو ظفرؔ کہاں ہے یارو

    دیوانے کا ذکر کو بہ کو ہے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 304)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے