aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ تو نہیں کہ تم سے محبت نہیں مجھے

احسان دانش

یہ تو نہیں کہ تم سے محبت نہیں مجھے

احسان دانش

MORE BYاحسان دانش

    یہ تو نہیں کہ تم سے محبت نہیں مجھے

    اتنا ضرور ہے کہ شکایت نہیں مجھے

    میں ہوں کہ اشتیاق میں سر تا قدم نظر

    وہ ہیں کہ اک نظر کی اجازت نہیں مجھے

    آزادئ گناہ کی حسرت کے ساتھ ساتھ

    آزادئ خیال کی جرأت نہیں مجھے

    دوبھر ہے گرچہ جور عزیزاں سے زندگی

    لیکن خدا گواہ شکایت نہیں مجھے

    جس کا گریز شرط ہو تقریب دید میں

    اس ہوش اس نظر کی ضرورت نہیں مجھے

    جو کچھ گزر رہی ہے غنیمت ہے ہم نشیں

    اب زندگی پہ غور کی فرصت نہیں مجھے

    میں کیوں کسی کے عہد وفا کا یقیں کروں

    اتنی شدید غم کی ضرورت نہیں مجھے

    سجدے مرے خیال جزا سے ہیں ماورا

    مقصود بندگی سے تجارت نہیں مجھے

    میں اور دے سکوں نہ ترے غم کو زندگی

    ایسی تو زندگی سے محبت نہیں مجھے

    احسانؔ کون مجھ سے سوا ہے مرا عدو

    اپنے سوا کسی سے شکایت نہیں مجھے

    مأخذ:

    Ghazaliyat-e-ahsaan Danish (Pg. 317)

    • مصنف: Shabnam Parveen
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Asghar Publishers
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے