یوں بھی آواز کو اونچا نہیں کر پائے ہم
یوں بھی آواز کو اونچا نہیں کر پائے ہم
اپنے غصے پہ بھروسہ نہیں کر پائے ہم
آ بدن کو ہی ترے ہاتھ لگا کر دیکھیں
آگ پتھر سے تو پیدا نہیں کر پائے ہم
شکل دنیا کی بدلنا تو بہت دور کی بات
ایک کمرے کو بھی کمرہ نہیں کر پائے ہم
جس میں ہر بات کہی جاتی ہے آسانی سے
ایسے حالات ہی پیدا نہیں کر پائے ہم
کوئی سکہ نہیں چادر پہ تو حیرت کیا ہے
اک تماشہ کبھی پورا نہیں کر پائے ہم
وہ بھی ان چند مریضوں میں ہے شامل شارقؔ
مسکرا کر جنہیں اچھا نہیں کر پائے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.