Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں ڈھل گیا ہے درد میں درماں کبھی کبھی

جوش ملیح آبادی

یوں ڈھل گیا ہے درد میں درماں کبھی کبھی

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    یوں ڈھل گیا ہے درد میں درماں کبھی کبھی

    نغمے بنے ہیں گریۂ پنہاں کبھی کبھی

    ہونکی ہیں باد صبح کی رو میں بھی آندھیاں

    ابلا ہے ساحلوں سے بھی طوفاں کبھی کبھی

    بڑھتا چلا گیا ہوں انہی کی طرف کچھ اور

    یوں بھی ہوا ہوں ان سے گریزاں کبھی کبھی

    آنچوں میں گنگناتے ہیں گلزار گاہ گاہ

    شعلوں سے پٹ گیا ہے گلستاں کبھی کبھی

    لے سے نکل پڑی ہے کبھی ہچکیوں کی فوج

    آہیں بنی ہیں راگ کا عنواں کبھی کبھی

    دامان گل رخاں کی اڑا دی ہیں دھجیاں

    پھاڑا ہے ہم نے یوں بھی گریباں کبھی کبھی

    کلیاں جھلس گئی ہیں دہکنے لگے ہیں پھول

    یوں بھی چلی ہے باد بہاراں کبھی کبھی

    اس وقت بھی کہ خاطر مجموعہ تھی نصیب

    کم بخت دل ہوا ہے پریشاں کبھی کبھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے