یوں تری تلاش میں تیرے خستہ جاں چلے
یوں تری تلاش میں تیرے خستہ جاں چلے
جیسے جھوم جھوم کر گرد کارواں چلے
آج یوں ہی ساقیا جام ارغواں چلے
جیسے بزم وعظ میں شیخ کی زباں چلے
راہ غم میں ہم سے وہ یوں کشاں کشاں چلے
جیسے بچ کے عشق سے حسن بدگماں چلے
دل دھڑک دھڑک اٹھا یوں کسی کو دیکھ کر
جس طرح بہار میں نبض گلستاں چلے
دل کی انجمن سے یوں جا رہا ہے ضبط غم
جیسے راز کھولنے کوئی راز داں چلے
شیخ جا رہا ہے یوں سوئے مے کدہ فناؔ
سر جھکا کے جس طرح عمر رائگاں چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.