aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یوں تمہارے ناتوان شوق منزل بھر چلے

قمر جلالوی

یوں تمہارے ناتوان شوق منزل بھر چلے

قمر جلالوی

MORE BYقمر جلالوی

    یوں تمہارے ناتوان شوق منزل بھر چلے

    کھائی ٹھوکر گر پڑے گر کر اٹھے اٹھ کر چلے

    چھوڑ کر بیمار کو یہ کیا قیامت کر چلے

    دم نکلنے بھی نہ پایا آپ اپنے گھر چلے

    ہو گیا صیاد برہم اے اسیران قفس

    بند اب یہ نالہ و فریاد ورنہ پر چلے

    کس طرح طے کی ہے منزل عشق کی ہم نے نہ پوچھ

    تھک گئے جب پاؤں تیرا نام لے لے کر چلے

    آ رہے ہیں اشک آنکھوں میں اب اے ساقی نہ چھیڑ

    بس چھلکنے کی کسر باقی ہے ساغر بھر چلے

    جب بھی خالی ہاتھ تھے اور اب بھی خالی ہاتھ ہیں

    لے کے ہم دنیا میں کیا آئے تھے کیا لے کر چلے

    حسن کو غمگین دیکھے عشق یہ ممکن نہیں

    روک لے اے شمع آنسو اب پتنگے مر چلے

    اس طرف بھی اک نظر ہم بھی کھڑے ہیں دیر سے

    مانگنے والے تمہارے در سے جھولی بھر چلے

    اے قمرؔ شب ختم ہونے کو ہے چھوڑو انتظار

    ساحل شب سے ستارے بھی کنارہ کر چلے

    مأخذ:

    Auj-Qamar (Pg. 90)

    • مصنف: Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
      • اشاعت: 1952
      • ناشر: Shaikh Shokat Ali And Sons
      • سن اشاعت: 1952

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے