Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخم کوئی اک بڑی مشکل سے بھر جانے کے بعد

جاوید شاہین

زخم کوئی اک بڑی مشکل سے بھر جانے کے بعد

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    دلچسپ معلومات

    شمار 291 اپریل 2005

    زخم کوئی اک بڑی مشکل سے بھر جانے کے بعد

    مل گیا وہ پھر کہیں دل کے ٹھہر جانے کے بعد

    میں نے وہ لمحہ پکڑنے میں کہاں تاخیر کی

    سوچتا رہتا ہوں اب اس کے گزر جانے کے بعد

    کیسا اور کب سے تعلق تھا ہمارا کیا کہوں

    کچھ نہیں کہنے کو اب اس کے مکر جانے کے بعد

    مل رہا ہے صبح کے تارے سے جاتا ماہتاب

    رات کے تاریک زینے سے اتر جانے کے بعد

    کیا کروں آخر چلانا ہے مجھے کار جہاں

    جمع خود کو کر ہی لیتا ہوں بکھر جانے کے بعد

    زخم اک ایسا ہے جس پر کام اب کرتا نہیں

    وقت کا مرہم ذرا سا کام کر جانے کے بعد

    چپ ہیں یوں چیزیں کہ کھل کر سانس بھی لیتی نہیں

    جیسے اک صدمے کی حالت میں ہوں ڈر جانے کے بعد

    ہیں نواح دل میں شاہیںؔ کچھ نشیبی بستیاں

    ڈوبتا رہتا ہوں ان میں پانی بھر جانے کے بعد

    مأخذ:

    Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 921)

    • مصنف: Shamsur Rahman Faruqi
      • اشاعت: June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
      • ناشر: Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad
      • سن اشاعت: June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے