Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخمی نہ بھول جائیں مزے دل کی ٹیس کے

منیر  شکوہ آبادی

زخمی نہ بھول جائیں مزے دل کی ٹیس کے

منیر  شکوہ آبادی

MORE BYمنیر  شکوہ آبادی

    زخمی نہ بھول جائیں مزے دل کی ٹیس کے

    للہ چھڑکے جاؤ نمک پیس پیس کے

    غصہ ہے زہر حق میں دل بے انیس کے

    الماس پیستے ہو عبث دانت پیس کے

    میلی نگاہ ہوتی ہے آئینہ دیکھ کر

    نظارے مدتوں سے ہیں روئے نفیس کے

    خلوت میں ہی تصور جاناں ندیم ہے

    طالب جلیس کے ہیں نہ خواہاں انیس کے

    معنی نہ پائے جوہر شمشیر یار کے

    ٹکڑے جگر کے ہو گئے ٹکڑے کسیس کے

    پھیکا ہی ذائقہ دہن زخم کا رہا

    کیا بد مزا ہوا میں نمک پیس پیس کے

    پیر فلک کسی کو نہ دے گا زر نجوم

    یعنی درم ہیں یہ کف دست خسیس کے

    کٹ کٹ گیا میں دیکھ کے مضمون قتل کو

    اے بت قلم ہوں ہاتھ ترے خوش نویس کے

    دس بیس ہر مہینے میں ابرو نظر پڑے

    اس سال سارے چاند ہوئے تیس تیس کے

    حرف آ گیا شکستگیٔ دل کے لکھنے میں

    ٹوٹے قلم ہزاروں شکستہ نویس کے

    لکھتے ہیں چھپ کے کاتب اعمال سب کا حال

    اعمال نامہ پرچہ ہیں خفیہ نویس کے

    مکتوب میں عبارت رنگیں لکھو منیرؔ

    فقرے نہیں پسند دقیق و سلیس کے

    مأخذ:

    Muntakhabul-Alam (Pg. 211)

    • مصنف: منیر  شکوہ آبادی
      • اشاعت: 1831
      • ناشر: مطبع سعیدی
      • سن اشاعت: 1848

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے