Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذرا سی بات کے کیا کیا بنے ہیں افسانے

بزم انصاری

ذرا سی بات کے کیا کیا بنے ہیں افسانے

بزم انصاری

MORE BYبزم انصاری

    ذرا سی بات کے کیا کیا بنے ہیں افسانے

    ہمیں جنوں ہی سہی لوگ کیوں ہیں دیوانے

    پڑے نہ کام جہاں دوستوں سے کام پڑا

    وہیں پہ ٹوٹ گئے مدتوں کے یارانے

    نیا ہے عہد مراسم کے ہیں نئے معیار

    بدل گئے ہیں خلوص و وفا کے پیمانے

    پس غبار تو چہروں کو ہم نے دیکھ لیا

    یہ اور بات ہواؤں کے رخ نہ پہچانے

    گیا وہ جلوہ وہ جذبہ وہ محفلیں بھی گئیں

    نہ اب وہ شمع فروزاں نہ اب وہ پروانے

    کسے گماں تھا کہ بن جائیں گے رقیب وہی

    وہ خیر خواہ جو آتے تھے ہم کو سمجھانے

    ہمیں تو خیر شعور خود آگہی تھا کہاں

    یہ کیا کہ اہل نظر بھی ہمیں نہ پہچانے

    وہ جاں نثاریٔ باہم وہ پاس عہد وفا

    وہ لوگ بزمؔ کہاں کھو گئے خدا جانے

    مأخذ:

    آب جو (Pg. 102)

    • مصنف: بزم انصاری
      • ناشر: ناز پرنٹنگ پریس، کراچی
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے