Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضرور پاؤں میں اپنے حنا وہ مل کے چلے

ریاضؔ خیرآبادی

ضرور پاؤں میں اپنے حنا وہ مل کے چلے

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    ضرور پاؤں میں اپنے حنا وہ مل کے چلے

    نہ پہنچے آج بھی گھر تک مرے وہ کل کے چلے

    یہ دوستی ہے کہ ہے ساتھ آگ پانی کا

    جو نکلی آہ تو ساتھ اشک بھی نکل کے چلے

    لحد سے لائی قیامت ہے پاؤں پڑ پڑ کر

    ٹھہر ٹھہر کے چلے ہم مچل مچل کے چلے

    ہزاروں ٹھوکریں ہر اک قدم پر اس میں ہیں

    یہ راہ عشق ہے کیوں کر کوئی سنبھل کے چلے

    یہ مجھ کو وصل کی شب ہائے موت کیوں آئی

    حنا لگا کے جو آئے تھے ہاتھ مل کے چلے

    تمہاری راہ میں چلنے کی ہے خوشی ایسی

    کہ ساتھ نقش قدم بھی اچھل اچھل کے چلے

    مزا تو آئے جو لیں رند بڑھ کے ہاتھوں ہاتھ

    مزا تو آئے کہیں سے جو مے ابل کے چلے

    ادا سے ناز سے چلنا قیامت ان کا تھا

    جو مل کے دل کو کلیجے مسل مسل کے چلے

    چلے وہ شمع جلانے مزار پر کس کے

    کہ ساتھ ساتھ عدو آگ ہو کے جل کے چلے

    تمہارے گیسو پرپیچ نے لیا ہم کو

    کہ منہ میں سانپ کے یا منہ میں ہم اجل کے چلے

    اٹھا جنازہ تو بولی یہ خانہ‌ بربادی

    نیا مکان ہے کپڑے نئے بدل کے چلے

    ہزاروں داغ ہیں دل میں جگر میں لاکھوں زخم

    ریاضؔ محفل خوباں سے پھول پھل کے چلے

    مأخذ:

    Riyaz Rizwan (Pg. e-416 p-286)

    • مصنف: نیاز احمد
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: اعظم اسٹیم پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1938

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے