aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زیر لب رہا نالہ درد کی دوا ہو کر

تابش دہلوی

زیر لب رہا نالہ درد کی دوا ہو کر

تابش دہلوی

MORE BYتابش دہلوی

    زیر لب رہا نالہ درد کی دوا ہو کر

    آہ نے سکوں بخشا آہ نارسا ہو کر

    کر دیا تعین سے ذوق عجز کو آزاد

    نقش سجدہ نے میرے تیرا نقش پا ہو کر

    فرط غم سے بے حس ہوں غم ہے غم نہ ہونے کا

    درد کر دیا پیدا درد نے دوا ہو کر

    ہو چکے ہیں سل بازو ہے نہ ہمت پرواز

    ہم رہا نہ ہو پائے قید سے رہا ہو کر

    حسرتیں نکلتی ہیں میری جان جاتی ہے

    دم لبوں پہ آتا ہے حرف مدعا ہو کر

    غم پہ غم مجھے دے کر غم سے کر دیا محروم

    کیا ملا زمانے کو صبر آزما ہو کر

    رنج عیش ہے باقی اب نہ عیش غم تابشؔ

    کچھ خبر نہیں مجھ کو رہ گیا ہوں کیا ہو کر

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 181)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے