Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں تو طے تھا چراغاں ہر ایک گھر کے لیے

دشینت کمار

کہاں تو طے تھا چراغاں ہر ایک گھر کے لیے

دشینت کمار

MORE BYدشینت کمار

    کہاں تو طے تھا چراغاں ہر ایک گھر کے لیے

    کہاں چراغ میسر نہیں شہر کے لیے

    یہاں درختوں کے سائے میں دھوپ لگتی ہے

    چلیں یہاں سے چلیں اور عمر بھر کے لیے

    نہ ہو قمیض تو پاؤں سے پیٹ ڈھک لیں گے

    یہ لوگ کتنے مناسب ہیں اس سفر کے لیے

    خدا نہیں نہ سہی آدمی کا خواب سہی

    کوئی حسین نظارا تو ہے نظر کے لیے

    وہ مطمئن ہیں کہ پتھر پگھل نہیں سکتا

    میں بے قرار ہوں آواز میں اثر کے لیے

    ترا نظام ہے سل دے زبان شاعر کو

    یہ احتیاط ضروری ہے اس بحر کے لیے

    جئیں تو اپنے بغیچہ میں گل مہر کے تلے

    مریں تو غیر کی گلیوں میں گل مہر کے لیے

    مأخذ:

    Hindustani Gazle.n

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے