Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لکھنؤ کے شاعر اور ادیب

کل: 254

بیسوی صدی کی اہم علمی شخصیت، مصنف، مترجم، ناول نگار، ڈرامہ نویس۔ لکھنؤ کی سماجی و تہذیبی زندگی کے رمز شناس

لکھنؤ کے اہم کلاسیکی شاعر، آتش کے شاگرد، شاہی خاندان کے قریب رہے، لکھنؤ پر لکھی اپنی طویل مثنوی ’افسانۂ لکھنؤ‘ کے لیے معروف

داغ دہلوی کے ہم عصر۔ اپنی غزل ’ سرکتی جائے ہے رخ سے نقاب آہستہ آہستہ‘ کے لئے مشہور ہیں

لکھنؤ کے نامور شاعر، مرزا دبیر کے صاحبزادے، علم عروض پر اپنی کتاب’مقیاس الاشعار‘ کے لیے بھی معروف

پاکستان کے اہم ترین شاعروں میں نمایاں، اپنی تہذیبی رومانیت کے لیے معروف

19ویں صدی کے شاعر

شہرہ آفاق عشقیہ مثنوی "زہر عشق " کے لیے معروف

ممتاز ترین جدید افسانہ نگار ، قدیم لکھنؤ کے ثقافتی تناظر میں اسرار بھری کہانیاں لکھنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ تنقیدی مضامین اور سوانحی کتابیں بھی تصنیف کیں۔

انیسویں صدی میں لکھنؤ کے ممتاز ترین شاعروں میں شامل، مشہور مثنوی گلزارِ نسیم کے خالق

مترجم ،فکشن نویس اور شاعر،اپنی کتاب فسانہ آزاد کے لیے مشہور

کئی اخبارات کی ادارت کے فرائض انجام دینے والے ممتاز اردو صحافی

اپنے ناٹک ’اندرسبھا‘ کے لیے مشہور، اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے ہم عصر

قومی یکجہتی ،مذہبی ایکتا اور جذبہ آزادی سے سرشار شاعری کے لیے معروف، مجاہدآزادی،نو کلاسکی غزل کے شاعر

الہ آباد ہائی کورٹ کے جج تھے۔ لوک سبھا کے رکن بھی رہے

معروف فکشن نویس، شاعر اورناقد؛ لکھنؤ کےثقافتی اورتہذیبی تناظر میں ناول تحریر کیے

نامورادیب ،دانشور،نقاد،محقق اورشاعر، سابق پروفیسر،چیئرمین اوررجسٹرار کراچی یونیورسٹی

ان کی مشہور غزل ’ اے جذبۂ دل گر میں چاہوں ‘ کو بہت سے گلوکاروں نے آواز دی ہے

میڈیکل ڈاکٹر/ لندن میں مقیم

مابعد کلاسکی شاعر،دبستان لکھنو اور رام پور کے امتزاجی اسلوب کے نمائندہ شاعر

عروض کے معروف ماہر اور محقق

ترقی پسندی سے وابستہ غزل گو شاعر

مقبول عام شاعر، لکھنوی زبان و تہذیب کے نمائندے

عظیم شاعر میر تقی میر کے بیٹے

پاکستان کے ممتاز شاعر، موسیقار، گلوکار اور براڈکاسٹر تھے جنہوں نے مشہور گیت بندر روڈ سے کیماڑی، مری چلی رے گھوڑا گاڑی اور فیض احمد فیض کی مشہور نظم دشتِ تنہائی کی موسیقی ترتیب دی۔

لکھنو میں کلاسکی غزل کے ممتاز استاد شاعر

دبستان لکھنؤ کے ممتاز کلاسیکی شاعر، اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے استاد

بھگوت گیتا کا اردو میں منظوم ترجمہ کرنے کے لئے مشہور

شاعر،خدنگ نظر،زمانہ کانپوراور ادیب جیسے رسائل کے مدیر

مشہور فلم موسیقار اور دادا صاحب پھالکے انعام یافتہ۔ شعری مجموعے کا نام ’آٹھواں سُر‘

انیسویں صدی کے ممتاز فکشن نگار، اپنی افسانوی تخلیق ’فسانۂ عجائب‘ کے لئے مشہور

کلاسیکی کے آخری اہم شعراء میں ایک بیحد مقبول نام

ترقی پسند شاعر اور کہانی کار، تحریک کی عملی سیاست میں شامل رہے

غیر روایتی شاعری کے لئے مشہور

دبستان لکھنؤ کے غزل اور مرثیے کے با کمال شاعروں میں شامل

اودھ کے آخری نواب۔ ہندوستانی موسیقی، رقص اور تھیٹر کے سرپرست

والی آسی

1939 - 2002

بولیے