بدایوں کے شاعر اور ادیب
کل: 14
ملا عبد القادر بدایونی
ملا عبد القادر بدایونی ٹوڈا بھیون (بساور، بھرت پور) راجستھان کے گاوں میں شیر شاہ سوری کے عہد میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم اپنے ننہال بساور میں حاصل کی۔ وہ، اکبر کے یہاں بدھ کے دن کے امام اور ایک اہم مترجم بھی تھے اس کے علاوہ متعدد خدمات انجام دیں۔ ان کی شہرت ان کے ترجموں اور خاص طور پر ان کی تاریخی کتاب "منتخب التواریخ" یعنی تاریخ بدایونی سے ہے۔ جس سے اکبر کے دین الہی سے متعلق وہ معلومات فراہم ہوتی ہے جو اس دور کی دیگر کتب میں دیکھنے کو نہیں ملتی۔
بیخود بدایونی
نامور کلاسیکی شاعر، داغ دہلوی کے شاگرد، مجسٹریٹ کے عہدے پر فائز رہے
فہمی بدایونی
مانوس موضوعات اور عام جذبوں میں نئے تخلیقی پہلو تلاش کرنے والے اور عام لفظوں میں گہرے معنی کا اظہار کرنے والے شاعر جنہوں نے اکیسویں صدی کے پہلے عشرے میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی
مذاق بدایونی
کلاسیکی شاعروں میں شامل، داغ دہلوی اور امیر مینائی کے ہمعصر،غزلوں کے علاوہ حمد ونعت بھی دیوان میں شامل