Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

احمقوں کی کانفرنس

دلاور فگار

احمقوں کی کانفرنس

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    اک خبر ہم نے پڑھی تھی کل کسی اخبار میں

    احمقوں کا ایک جلسہ تھا کہیں بازار میں

    ہر نمونے کا چغد حاضر تھا اس دربار میں

    جیسے ہر ٹائپ کا عاشق کوچۂ دل دار میں

    تھا ہر اک مہماں یہاں نا خواندہ و خود ساختہ

    کوئی ان میں صاحب دل تھا کوئی دل باختہ

    سب سے پہلے اک بڑا احمق ہوا یوں شعلہ بار

    جنٹلمین اینڈ لیڈیز آر وہاٹ ایور یو آر

    آج اعصاب وطن پر عقل و دانش ہیں سوار

    ختم ہوتا جا رہا ہے احمقوں کا اقتدار

    احمقو جاگو تمہاری آبرو خطرے میں ہے

    جس کے ساکن ہو وہ شہر آرزو خطرے میں ہے

    ہر حماقت کا کوئی مفہوم ہونا چاہیئے

    کیوں حماقت کی گئی معلوم ہونا چاہیئے

    آدمی کو عقل سے محروم ہونا چاہیئے

    کیا ضرورت ہے ہما کی بوم ہونا چاہیئے

    اس لیے ہم نے بنایا ہے یہ مینی فیٹو

    ''من ترا احمق بگویم تو مرا احمق بگو''

    بھولتی جاتی ہے دنیا اب یہ قول مستند

    عقل چوں پختہ شود انسان احمق می شود

    ًفطرتا احمق ہو جو انساں نہیں ہوتا وہ بد

    وہ حماقت سب سے اچھی کچھ نہیں ہو جس کی حد

    کچھ سہی اک خر محبت اس کا نسب العین ہے

    وہ بھی اس انساں سے اچھا ہے جو بزنس مین ہے

    اب رہا یہ مسئلہ کپڑے نہیں ہیں اپنے پاس

    اس کے بارے میں رزولیوشن کیا جائے گا پاس

    اطلس و کمخواب کو ہم نہیں آئیں گے راس

    سب سے اچھا ہے کہ پہنیں لوگ پتوں کا لباس

    ناریل اور کیلے کا پتہ ہو یا انجیر کا

    قدرتی ہو پیرہن ہر پیکر تصویر کا

    مأخذ:

    Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 108)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے