Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

علامہ اقبالؔ کو شکوہ

دلاور فگار

علامہ اقبالؔ کو شکوہ

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    کسی سے خواب میں اقبالؔ نے یہ فرمایا

    کہ تو نے کر دیا برباد میرا سرمایہ

    مرا کلام گویوں کو سونپنے والے

    نظر نہ آئے تجھے میرے قلب کے چھالے

    میں چاہتا تھا مسلمان متحد ہو جائیں

    یہ کب کہا تھا کہ ہم بحر منجمد ہو جائیں

    مری یہ شان کہ دریا بھی تھا مرا محتاج

    ترا یہ حال کہ ملکوں سے مانگتا ہے خراج

    کہا تھا میں نے غریبی میں نام پیدا کر

    یہ کب کہا تھا کہ مال حرام پیدا کر

    مرا طریق امیری نہیں فقیری ہے

    تری خوراک چپاتی نہیں خمیری ہے

    علاج آتش رومی کے سوز میں ہے ترا

    خیال شبنم و زیبا کے پوز میں ہے ترا

    مرے کلام سے تجھ کو سبق ذرا نہ ملا

    کہاں کی راہ حرم گھر کا راستہ نہ ملا

    خودی بلند ہو بے شک یہی تھی میری رائے

    یہ کب کہا تھا کہ قوال اس میں ہاتھ لگائے

    مأخذ:

    Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 198)

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے