aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چور صاحب سے درخواست

دلاور فگار

چور صاحب سے درخواست

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    دلچسپ معلومات

    اندرون سندھ سے خبر ملی ہے کہ نامعلوم چور ایک شخص کے گھر سے نقد، رقم سونے اور چاندی کے زیورات، ملبوسات اور استعمال کا دوسرا قیمتی سامان لے کر فرار ہوگئے۔ معاشرے میں ایسی وارداتیں عام ہوگئی ہیں اور اسی سلسلے کے انسداد کے لئے یہ منظوم مودبانہ درخواست لکھی گئی ہے جو ہر چور کے صحیح نام اور پتے پر بے خوف و خطر بھیجی جاسکتی ہے۔ ممکن ہے کہ چور کو پکڑوانے کے لئے یہ ترکیب ہی کارگر ہوجائے اور اخلاق کا دامن بھی ہاتھ سے نہ چھوٹے۔

    ایک سرخی چور نے گھر کا صفایا کر دیا

    گھر جو اپنا تھا اسے بالکل پرایا کر دیا

    گھر کے کپڑے روپیہ پیسہ اور طلائی زیورات

    لے گیا ہے چور یہ ساماں بوقت واردات

    یہ جو فرمایا کہ غائب ہو گئے ہیں زیورات

    اس کا یہ مطلب ہوا چوروں میں ہیں کچھ ''بیگمات''

    ہے جو اس ساماں میں مجموعہ کوئی اشعار کا

    اس سے کچھ اندازہ ہوگا چور کے معیار کا

    قیمتی سامان میں ''مرغا'' بھی شامل ہے اگر

    دوسری لائن پہ سوچیں گے پھر ارباب نظر

    چور صاحب کو پکڑنے میں پولیس ہو اب جو فیل

    میں بتاؤں کس طرح مجرم کو ہو سکتی ہے جیل

    جس کے گھر چوری ہوئی ہے بھول جائے یہ رپٹ

    یوں تو دل میں چور کے ہو جائے گی پیدا کپٹ

    ناحق اس شہری کے دل کی حسرتوں کا خون ہو

    وہ اب اک درخواست لکھے جس کا یہ مضمون ہو

    چور صاحب آپ نے تکلیف فرمائی تھی رات

    اتفاقاً سو رہا تھا میں بوقت واردات

    آپ میرے گھر بصد امید و ارماں آئے تھے

    بلکہ گھر میں اپنے ہی مانند مہماں آئے تھے

    آپ کی خاطر نہ ہو پائی بہت افسوس ہے

    گھر میں تھی اس وقت تنہائی بہت افسوس ہے

    آپ نے خادم کے گھر کا جو صفایا کر دیا

    جس جگہ تھی گندگی رحمت کا سایا کر دیا

    اس صفائی کے لئے ہم آپ کے ممنون ہیں

    ہاں ابھی گھر میں کئی صحت طلب مضمون ہیں

    چور صاحب آپ کو تکلیف تو ہوگی مگر

    پھر صفایا چاہتا ہے کچھ مکانوں کا گٹر

    آپ پھر تکلیف فرمائیں جو از راہ کرم

    اس محلے میں غریبوں کا بھی رہ جائے بھرم

    گھر کو آئینہ بنا دیں اب کے جب تشریف لائیں

    وقت پہلے سے بتا دیں اب کے جب تشریف لائیں

    میرا افسانہ جو غائب کر دیا ہے آپ نے

    اس میں اپنا رنگ بھی کیا بھر دیا ہے آپ نے

    اس کا کیا ہوگا یہ جو عنوان آدھا رہ گیا

    یہ بھی لیتے جائیں جو سامان آدھا رہ گیا

    مأخذ:

    Feesabilillah (Pg. 118)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے