Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایلیٹس گرلز کالج اور کل پاک و ہند مشاعرہ

دلاور فگار

ایلیٹس گرلز کالج اور کل پاک و ہند مشاعرہ

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    دلچسپ معلومات

    ایلیٹ کالج کے بانی محترم شوکت زیدی صاحب انکم ٹیکس کمشنر کراچی کے زیر اہتمام ۳۰؍مئی ۱۹۹۱ء کو ہونے والے عظیم الشان کل پاک وہند مشاعرہ کے لئے لکھی گئی۔

    ایک ایسے دور میں اقدار پر جب ہے سوال

    محفل شعر و ادب کرنا ہے اک امر محال

    محفل شعر و سخن اور وہ بھی انٹرنیشنل

    ہے انہی کا کام جن سے اب بھی زندہ ہے غزل

    ہے ادب زندہ کہ کچھ ''خدام'' ایسے اب بھی ہیں

    خدمت اردو کو جن کے پاس پیسے اب بھی ہیں

    یہ ادارے بھی نہ کرتے کام اگر فانوس کا

    کچھ نہ پوچھو حال کیا ہوتا دل مایوس کا

    یہ ادارے بھی نہ ہوں گے جب تو ہے اس کا بھی ڈر

    چلتی پھرتی شاعری ہوگی یہاں ہر روڈ پر

    گشتی شاعر روڈ پر جا کر لگائے یہ صدا

    شعر سن لو روڈ پر حاضر ہے خادم آپ کا

    شعر سن لو ایک مصرعہ بھی نہیں جس میں غلط

    پیسے دینا یا نہ دینا داد دے دینا فقط

    ٹھیلے پر دیوان لایا ہے یہ شخص اس سے ملو

    اس کی غزلوں کا نیا مجموعہ دو روپے کلو

    کام لو شاعر سے خدمت جس کا قومی فرض ہے

    روڈ پر آ کر وہ خود کہتا ہے مطلع عرض ہے

    قافیے کی چول ڈھیلی ہے تو کسوا لو ابھی

    ہل رہی ہیں جو ردیفیں ہم سے ٹھکوا لو سبھی

    آج یہ منظر نظر آتے نہیں جو چار سو

    وجہ اس کی کچھ ادارے ہیں ادب کی آبرو

    وہ ادارے ہیں جو اب بھی سر پرست شعر و فن

    ان میں ہے ایک ایلیٹ کالج بھی معمار وطن

    تابشؔ و کیفیؔ قتیلؔ و بیدی و احمد ندیمؔ

    ایلیٹ کالج میں آیا ہے جو شاعر ہے عظیم

    ایلیٹ کالج میں یوم فیضؔ منوایا گیا

    یاں رئیسؔ امروہوی کو یاد فرمایا گیا

    ایلیٹ کالج ہی وہ واحد ادارہ ہے یہاں

    زیر تعلیم اب جہاں ہیں لڑکیاں ہی لڑکیاں

    دور آمیزش میں جب ہر چیز میں ہے امتزاج

    ایلیٹ کالج میں خالص لڑکیاں پڑھتی ہیں آج

    ایلیٹ کالج سے پایا ہے جو سیدھا راستہ

    لڑکیاں ہیں زیور تعلیم سے آراستہ

    دور حاضر میں تو ہر ماں باپ کی ہے یہ دعا

    لڑکی دے تو ایلیٹ کالج میں پڑھوائے خدا

    مجھ سے کل یہ کہتا تھا ایک ایجوکیٹڈ ایڈیٹ

    ایلیٹ کالج کے بانی ہوں گے ٹی ایس ایلیٹ

    میں نے اس کو جب بتایا شوکت زیدی کا نام

    بولا پھر ان دونوں نے مل کر کیا ہوگا یہ کام

    کون سمجھائے اسے جس میں کمی نالج کی ہے؟

    شان و شوکت شوکت زیدی سے اس کالج کی ہے

    مأخذ:

    Feesabilillah (Pg. 160)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے