Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لیلیٰ مجنوں کی شادی

دلاور فگار

لیلیٰ مجنوں کی شادی

دلاور فگار

MORE BYدلاور فگار

    ایک صاحب نے کیا ہے ریڈیو پر یہ سوال

    قیس اگر لیلیٰ کا بر ہوتا تو کیا ہوتا مآل

    ہم یہ کہتے ہیں یہ استفسار قبل از وقت ہے

    کیوں نہیں طے پائی شادی پہلے یہ کر لیجے طے

    عالموں کے مختلف اقوال ہیں اس باب میں

    مختلف بحثیں ہوئی ہیں حلقۂ احباب میں

    اک روایت یہ بھی ہے لیلیٰ سے گھبراتا تھا قیس

    منزل شادی سے گھبرا کر گزر جاتا تھا قیس

    ایک روایت یہ بھی ہے وہ بیاہ کے قابل نہ تھا

    ورنہ لیلیٰ کو بھگا لینا کوئی مشکل نہ تھا

    اک روایت یہ بھی ہے لیلیٰ کی ماں تھی بد چلن

    وہ تو بننا چاہتی تھی خود ہی مجنوں کی دلہن

    اک روایت یہ بھی ہے حالانکہ ہے تو کچھ ضعیف

    خاندانی طور پر مجنوں نہیں تھا کچھ شریف

    یہ بھی کہتے ہیں کہ مجنوں بیاہ کو راضی نہ تھا

    یہ بھی سنتے ہیں کہ صحرا میں کوئی قاضی نہ تھا

    اک روایت یہ بھی ہے جھوٹے ہیں سب فیضؔ و فراقؔ

    لکھنے والوں نے کیا ہے پڑھنے والوں سے مذاق

    ایک روایت یہ بھی ہے جھگڑے کا باعث تھا جہیز

    حضرت لیلیٰ کے گھر میں کوئی کرسی تھی نہ میز

    یہ بھی سنتے ہیں کہ جب لیلیٰ کے گھر پہنچی برات

    مادر لیلیٰ نے خود ہی روک دی شادی کی بات

    دیکھ کر مجنوں کا چہرہ اس کی سائیڈ اور بیک

    مادر لیلیٰ نے فرمایا یہ لڑکا ہے کریک

    یہ نہیں کرنے کا شادی کیجے میرا اعتبار

    مجھ سے شادی کو بھی آیا تھا یہی امیدوار

    عالموں کے درمیاں جب اس قدر ہو اختلاف

    آپ ہی کہیے یہ قصہ کیا سمجھ میں آئے صاف

    مأخذ:

    Kulliyat Dilawar Figar (Pg. 168)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے