Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ وہ بلبل میں رکھی ہے نہ پروانے میں رکھی ہے

ماچس لکھنوی

نہ وہ بلبل میں رکھی ہے نہ پروانے میں رکھی ہے

ماچس لکھنوی

MORE BYماچس لکھنوی

    نہ وہ بلبل میں رکھی ہے نہ پروانے میں رکھی ہے

    جو اس نے آتش عشق اپنے دیوانے میں رکھی ہے

    مرے پر اس کو سو درے نہ کہئے پھر تو کیا کہئے

    ترے عاشق کی میت ڈاکٹر خانے میں رکھی ہے

    حرام اس کی ہے اک منزل حلال اس کی ہے اک منزل

    نہ جانے کیا صفت انگور کے دانے میں رکھی ہے

    تجاہل دیکھیے واعظ کا فرماتے ہیں رندوں سے

    یہ کیا شے سامنے ساقی کے پیمانے میں رکھی ہے

    ذرا دیکھو تو اس پیر مغاں کی دور بینی کو

    منگا کر شیخ کی تصویر میخانے میں رکھی ہے

    لگی کچھ ہونس ایسی شیخ بیچارے کی صحت پر

    کہ اب تو آئے دن ڈولی دوا خانے میں رکھی ہے

    محلہ خوش نہ ان کے باپ ماں خوش اور نہ درباں خوش

    کسی دن مار پیٹ اب ان کے گھر جانے میں رکھی ہے

    نہ بالوں میں سیاہی ہے نہ منہ میں دانت واعظ کے

    کسر اب کون سی ملک عدم جانے میں رکھی ہے

    مأخذ:

    Intikhab-e-Kalam-e-Machis Lakhnawi (Pg. ebook-39 page-40)

      • اشاعت: 2004
      • ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے