Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیلا غرارہ

ساغر خیامی

نیلا غرارہ

ساغر خیامی

MORE BYساغر خیامی

    بس شاعرہ مشاعرے میں کامیاب تھی

    اور شاعروں کی دوستو! مٹی خراب تھی

    اس وقت سوچتے تھے بچارے بشیرؔ بدر

    کیسے کرائیں دوستوں سے ہم غزل کی قدر

    ساغرؔ غزل سمیت سروں سے گزر گئے

    ہنگام حسن و عشق میں شیشے بکھر گئے

    ناکام ہو کے رہ گئیں نظمیں ندیمؔ کی

    اور دیدنی تھی دوستو! صورت وسیمؔ کی

    پوچھا کسی نے مجھ سے کہ انورؔ کہاں گئے

    میں نے کہا کہ لے کے وہ کمبل مکاں گئے

    گمنامیوں میں اسم گرامی کا کام کیا

    بد نظمیوں میں حضرت نظمیؔ کا کام کیا

    جنتا گزر گئی تھی وہاں اپنے ہوش سے

    کرتی تھی مانگ گیت کی رفعت سروشؔ سے

    ہر سمت سے تھی مانگ جو حسن و جمال کی

    کچھ اور ٹیڑھی ہو گئی صورت ہلالؔ کی

    میدان شاعری میں ہر اک توپ فیل تھی

    وہ چل رہے تھے ہاتھ میں جن کے غلیل تھی

    منظورؔ بھائی زور سے یہ کہہ کے پکارے

    بس آخری یہ تیر ہے ترکش میں ہمارے

    یعنی خمارؔ جو کہ شہنشاہ غزل ہے

    ممتاز شاعری کا حسیں تاج محل ہے

    ہو جائیے خموش ذرا دیر کے لئے

    آئی صدا کے نیلے غرارے کو بھیجئے

    منظورؔ بھائی اور بھی مسرور ہو گئے

    اور شاعرہ کو لانے پہ مجبور ہو گئے

    چھیڑی غزل جو زلف کو چہرے سے ہٹا کر

    دے مارا پوری بزم کو دو ہاتھ اٹھا کر

    بولی بڑی ادا سے جوانوں کی نذر ہے

    مطلع ہمارا تشنہ دہانوں کی نذر ہے

    میں نے کہا غزل کی یہ اچھی دلیل ہے

    جو آپ پہ قربان نہ ہو وہ ذلیل ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saghar Khayyami (Pg. 164)

    • مصنف: Saghar Khayyami
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd.
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے