Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹمپریری جاب

ساغر خیامی

ٹمپریری جاب

ساغر خیامی

MORE BYساغر خیامی

    بن گیا ہوں میں منسٹر رات کو دیکھا یہ خواب

    سامنے رکھے ہیں میرے ٹوسٹ مکھن اور شراب

    سامنے بیٹھی ہوئی ہے اک حسیں سی چھوکری

    کہہ رہی ہے با ادب ہوں آپ کی سکریٹری

    کالی آنکھیں گورے عارض زلف مانند سحاب

    شوخ لب وہ شوخ لہجہ مست آنکھوں میں شراب

    شرم سے بوجھل وہ آنکھیں لب پہ ہلکی سی ہنسی

    گورے گورے عارضوں پر زلف وہ بکھری ہوئی

    شوخیوں سے پر تھا سینہ مستیوں سے چور تھی

    نام کی سکریٹری تھی درحقیقت حور تھی

    سامنے بیٹھی ہوئی تھی وہ عجب انداز سے

    مانگتی تھی مجھ سے پرموشن نگاہ ناز سے

    فخر سے میں نے کہا کہ روح و جاں دیتا ہوں میں

    روح و جاں کیا چیز ہے ہندوستاں دیتا ہوں میں

    جب میں محو عاشقی تھا اور محو دل لگی

    بے پکارے آ گیا کمرے میں میرے اردلی

    آ گیا غصہ مجھے اس ناقص و ہنجار پر

    بس برس ہی میں پڑا اس کافر و مکار پر

    کر دیا برخاست تم کو جاؤ بیٹھو اپنے گھر

    سن کے وہ چکرا گیا اور رکھ دیا قدموں پہ سر

    چھوٹے چھوٹے میرے بچے ہیں رحم کیجے جناب

    اس کے اس کہنے سے میرے اور بڑھے کچھ پیچ و تاب

    رکھ رہا ہے کیوں گھڑا سا سر ہمارے پیر پر

    کچھ خبر بھی ہے تجھے بھاری ہے تیرا کتنا سر

    ایس پی این کے ڈانٹنے سے آنکھ میری کھل گئی

    یہ حسیں تصویر شاہی اس طرح سے دھل گئی

    سر اٹھا کے میں نے دیکھا ہو رہی تھی صبح غم

    چھٹ چکا تھا آسمان خواب سے ابر کرم

    تجربہ مجھ کو ہوا ہے دوستو! اس خواب سے

    مستقل چپراسی اچھا ٹمپریری جاب سے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Saghar Khayyami (Pg. 125)

    • مصنف: Saghar Khayyami
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd.
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے