Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گو کہ بت خانے جا رہا ہوں میں

میر تقی میر

گو کہ بت خانے جا رہا ہوں میں

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    گو کہ بت خانے جا رہا ہوں میں

    بہ خدا با خدا رہا ہوں میں

    سب گئے دل دماغ تاب و تواں

    میں رہا ہوں سو کیا رہا ہوں میں

    برق تو میں نہ تھا کہ جل بجھتا

    ابر تر ہوں کہ چھا رہا ہوں میں

    اس کی بیگانہ وضعی ہے معلوم

    برسوں تک آشنا رہا ہوں میں

    دیکھو کب تیغ اس کی آ بیٹھے

    دیر سے سر اٹھا رہا ہوں میں

    اس کی گرد سمند کا مشتاق

    آنکھیں ہر سو لگا رہا ہوں میں

    دور کے لوگ جن نے مارے قریب

    اس کے ہمسائے آ رہا ہوں میں

    مجھ کو بد حال رہنے دیں اے کاش

    بے دوا کچھ بھلا رہا ہوں میں

    دل جلوں کو خدا جہاں میں رکھے

    یا شقائق ہے یا رہا ہوں میں

    کچھ رہا ہی نہیں ہے مجھ میں میرؔ

    جب سے ان سے جدا رہا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 6, Ghazal No- 1857

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے