Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتش کے شعلے سر سے ہمارے گزر گئے

میر تقی میر

آتش کے شعلے سر سے ہمارے گزر گئے

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    آتش کے شعلے سر سے ہمارے گزر گئے

    بس اے تب فراق کہ گرمی میں مر گئے

    منزل نہ کر جہاں کو کہ ہم نے سفر سے آہ

    جن کا کیا سراغ سنا وے گزر گئے

    مشت نمک سے بھی تو کبھو یاد کر ہمیں

    اب داغ کھاتے کھاتے فلک جی تو بھر گئے

    ناصح نہ روویں کیونکے محبت کے جی کو ہم

    اے خانماں خراب ہمارے تو گھر گئے

    تلوار آپ کھینچیے حاضر ہے یاں بھی سر

    بس عاشقی کی ہم نے جو مرنے سے ڈر گئے

    کر دیں گے آسمان و زمیں ایک حشر کو

    اس معرکے میں یار جی ہم بھی اگر گئے

    ق

    یہ راہ و رسم دل شدگاں گفتنی نہیں

    جانے دے میرؔ صاحب و قبلہ جدھر گئے

    روز وداع اس کی گلی تک تھے ہم بھی ساتھ

    جب دردمند ہم کو وے معلوم کر گئے

    کر یک نگاہ یاس کی ٹپ دے سے رو دیا

    پھر ہم ادھر کو آئے میاں وے ادھر گئے

    مأخذ:

    MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0589

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے