نور احمد سے ہوئی دونوں جہاں میں روشنی
نور احمد سے ہوئی دونوں جہاں میں روشنی
رقص کرتی ہے زمین و آسماں میں روشنی
کہکشان دین و ایماں ظلمتوں پر چھا گئی
مسکرائی تیرگیٔ بے کراں میں روشنی
کھل گیا قرآن سے زور فصاحت کا طلسم
آ گئی دین محمد سے زباں میں روشنی
سنگ ریزوں کی زمیں پر لہلہائے برگ و بار
جب بہار آئی تو پھیلی گلستاں میں روشنی
ہر طرف جلووں کا منظر آپ کی آمد کے ساتھ
اس زمیں پر اور ماہ و کہکشاں میں روشنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.