Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آؤ چلیں ماں

سلام ؔمچھلی شہری

آؤ چلیں ماں

سلام ؔمچھلی شہری

MORE BYسلام ؔمچھلی شہری

    آؤ چلیں ماں ٹھنڈی فضاؤں میں

    شہروں سے دور کہیں چھوٹے سے گاؤں میں

    مانا یہ چاندی کی دنیا حسین ہے

    دھرتی کی حوروں کا جلوہ حسین ہے

    اونچے اونچے محلوں کا نغمہ حسین ہے

    کیسے یہاں گھوموں کہ زور نہیں پاؤں میں

    آؤ چلیں ماں ٹھنڈی فضاؤں میں

    شہروں سے دور کہیں چھوٹے سے گاؤں میں

    چار طرف اپنی ترقی کا زور ہے

    ناچ رہا جیسے کہ جنگل میں مور ہے

    بڑی بڑی زندہ مشینوں کا شور ہے

    سانس گھٹی جائے یہاں کی ہواؤں میں

    آؤ چلیں ماں ٹھنڈی فضاؤں میں

    شہروں سے دور کہیں چھوٹے سے گاؤں میں

    سڑکوں پہ گلیوں میں فلمی ترانہ

    یاد نہیں لیکن خوشی کا فسانہ

    ان کو مبارک مہذب زمانہ

    کون رہے سندر منوہر بلاؤں میں

    آؤ چلیں ماں ٹھنڈی فضاؤں میں

    شہروں سے دور کہیں چھوٹے سے گاؤں میں

    انسان جیسے ہوں باسی مزار کے

    پھر بھی ہنسیں ہم کو دیہاتی پکار کے

    ٹوٹ گئے تار یہاں من کے ستار کے

    جنت ہماری وہیں پیپل کی چھاؤں میں

    آؤ چلیں ماں ٹھنڈی فضاؤں میں

    شہروں سے دور کہیں چھوٹے سے گاؤں میں

    ابا جی آئے ہیں روٹی کمانے

    بیت رہی کیا ان پہ اللہ جانے

    اپنے ملیں اس طرح جیسے بیگانے

    جان نہیں کوئی بھی نقلی اداؤں میں

    آؤ چلیں ماں ٹھنڈی فضاؤں میں

    شہروں سے دور کہیں چھوٹے سے گاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے