Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایکٹرس کا کنٹریکٹ

مجید امجد

ایکٹرس کا کنٹریکٹ

مجید امجد

MORE BYمجید امجد

    مرا وجود زندگی کا بھید ہے دیکھ

    یہ ایک ہونٹ کے شعلے پہ برگ گل سے خراش

    یہ ایک جسم کے کندن میں گدگدی سے گداز

    یہ ایک روح بھنچے بازوؤں میں کھیلتی لہر!

    ذرا قریب تو آ دیکھ تیرے سامنے ہیں

    یہ سرخ رس بھرے لب جن کی اک جھلک کے لیے

    کبھی قبیلوں کے دل جوشنوں میں دھڑکے تھے

    جو تو کہے تو یہی ہونٹ سرخ رس بھرے ہونٹ

    ترے لہو میں شگوفے کھلا بھی سکتے ہیں!

    قریب آ یہ بدن میری زندگی کا طلسم

    تری نگاہ کی چنگاریوں کا پیاسا ہے

    جو تو کہے تو یہی نرم لہریا آنچل

    یہی نقاب مری چٹکیوں میں اٹکی ہوئی

    یہی ردا مری انگڑائیوں سے مسکی ہوئی

    یہ آبشار ڈھلانوں سے گر بھی سکتی ہے

    بس ایک شرط۔۔۔ یہ گوہر سطور دستاویز

    ذرا کوئی یہ وثیقہ رقم کرے تو سہی

    اکائیوں کے ادھر جتنے دائرے ہوں گے!

    ادھر بھی اتنے ہی عکس ان برہنہ شعلوں کے

    مأخذ:

    Jalta Hai Badan (Pg. 124)

    • مصنف: Zahid Hasan
      • اشاعت: 2002
      • ناشر: Apnaidara, Lahore
      • سن اشاعت: 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے