aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اڑے کبوتر اڑے خیال

منور رانا

اڑے کبوتر اڑے خیال

منور رانا

MORE BYمنور رانا

    اک بوسیدہ مسجد میں

    دیواروں محرابوں پر

    اور کبھی چھت کی جانب

    میری آنکھیں گھوم رہی ہیں

    جانے کس کو ڈھونڈ رہی ہیں

    میری آنکھیں رک جاتی ہیں

    لوہے کے اس خالی ہک پر

    جو خالی خالی نظروں سے

    ہر اک چہرہ دیکھ رہا ہے

    اک ایسے انسان کا شاید

    جو اک پنکھا لے آئے گا

    لائے گا اور دور کرے گا

    مسجد کی بے سامانی کو

    خالی ہک کی ویرانی پر

    میں نے جب اس ہک کو دیکھا

    میری ننھی پھول سی بیٹی

    میری آنکھوں میں دوڑ آئی

    بھولی ماں نے اس کی

    اپنی پیاری راج دلاری بیٹی کے

    دونوں کانوں کو

    اپنے ہاتھوں سے چھید دیا ہے

    پھولوں جیسے کانوں میں پھر

    نیم کے تنکے ڈال دیے ہیں

    امیدوں آسوں کے سہارے

    دل ہی دل میں سوچ رہی ہے

    جب ہم کو اللہ ہمارا

    تھوڑا سا بھی پیسہ دے گا

    بیٹی کے کانوں میں اس دن

    بالیاں ہوں گی بندے ہوں گے

    میں نے انتھک محنت کر کے

    پنکھا ایک خرید لیا ہے

    مسجد کے اس خالی ہک کو

    میں نے پنکھا سونپ دیا ہے

    ہک میں پنکھا دیکھ کے مجھ کو

    ہوتا ہے محسوس کہ جیسے

    میری بیٹی بالیاں پہنے

    گھر کی چھت پر گھوم رہی ہے

    مأخذ:

    Shahdaba (Pg. 51)

    • مصنف: Munawwar Rana
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Maktaba Al- Faheem
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے