Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب قصہ ہے

جاوید اختر

عجیب قصہ ہے

جاوید اختر

MORE BYجاوید اختر

    عجیب قصہ ہے

    جب یہ دنیا سمجھ رہی تھی

    تم اپنی دنیا میں جی رہی ہو

    میں اپنی دنیا میں جی رہا ہوں

    تو ہم نے ساری نگاہوں سے دور

    ایک دنیا بسائی تھی

    جو کہ میری بھی تھی

    تمہاری بھی تھی

    جہاں فضاؤں میں

    دونوں کے خواب جاگتے تھے

    جہاں ہواؤں میں

    دونوں کی سرگوشیاں گھلی تھیں

    جہاں کے پھولوں میں

    دونوں کی آرزو کے سب رنگ

    کھل رہے تھے

    جہاں پہ دونوں کی جرأتوں کے

    ہزار چشمے ابل رہے تھے

    نہ وسوسے تھے نہ رنج و غم تھے

    سکون کا گہرا اک سمندر تھا

    اور ہم تھے

    عجیب قصہ ہے

    ساری دنیا نے

    جب یہ جانا

    کہ ہم نے ساری نگاہوں سے دور

    ایک دنیا بسائی ہے تو

    ہر ایک ابرو نے جیسے ہم پر کمان تانی

    تمام پیشانیوں پہ ابھریں

    غم اور غصے کی گہری شکنیں

    کسی کے لہجے سے تلخی چھلکی

    کسی کی باتوں میں ترشی آئی

    کسی نے چاہا

    کہ کوئی دیوار ہی اٹھا دے

    کسی نے چاہا

    ہماری دنیا ہی وہ مٹا دے

    مگر زمانے کو ہارنا تھا

    زمانہ ہارا

    یہ ساری دنیا کو ماننا ہی پڑا

    ہمارے خیال کی ایک سی زمیں ہے

    ہمارے خوابوں کا ایک جیسا ہی آسماں ہے

    مگر پرانی یہ داستاں ہے

    کہ ہم پہ دنیا

    اب ایک عرصے سے مہرباں ہے

    عجیب قصہ ہے

    جب کہ دنیا نے

    کب کا تسلیم کر لیا ہے

    ہم ایک دنیا کے رہنے والے ہیں

    سچ تو یہ ہے

    تم اپنی دنیا میں جی رہی ہو

    میں اپنی دنیا میں جی رہا ہوں!

    مأخذ:

    LAVA (Pg. 63)

    • مصنف: Javed Akhtar
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Rajkamal Parakashan Pvt. Ltd
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے