Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آفتاب صبح

علامہ اقبال

آفتاب صبح

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    بانگ درا

    شورش ميخانہ انساں سے بالاتر ہے تو

    زينت بزم فلک ہو جس سے وہ ساغر ہے تو

    ہو در گوش عروس صبح وہ گوہر ہے تو

    جس پہ سيمائے افق نازاں ہو وہ زيور ہے تو

    صفحہ ايام سے داغ مداد شب مٹا

    آسماں سے نقش باطل کي طرح کوکب مٹا

    حسن تيرا جب ہوا بام فلک سے جلوہ گر

    آنکھ سے اڑتا ہے يک دم خواب کي مے کا اثر

    نور سے معمور ہو جاتا ہے دامان نظر

    کھولتي ہے چشم ظاہر کو ضيا تيري مگر

    ڈھونڈتي ہيں جس کو آنکھيں وہ تماشا چاہيے

    چشم باطن جس سے کھل جائے وہ جلوا چاہيے

    شوق آزادي کے دنيا ميں نہ نکلے حوصلے

    زندگي بھر قيد زنجير تعلق ميں رہے

    زير و بالا ايک ہيں تيري نگاہوں کے ليے

    آرزو ہے کچھ اسي چشم تماشا کي مجھے

    آنکھ ميري اور کے غم ميں سرشک آباد ہو

    امتياز ملت و آئيں سے دل آزاد ہو

    بستہ رنگ خصوصيت نہ ہو ميري زباں

    نوع انساں قوم ہو ميري ، وطن ميرا جہاں

    ديدہ باطن پہ راز نظم قدرت ہو عياں

    ہو شناسائے فلک شمع تخيل کا دھواں

    عقدہ اضداد کي کاوش نہ تڑپائے مجھے

    حسن عشق انگيز ہر شے ميں نظر آئے مجھے

    صدمہ آ جائے ہوا سے گل کي پتي کو اگر

    اشک بن کر ميري آنکھوں سے ٹپک جائے اثر

    دل ميں ہو سوز محبت کا وہ چھوٹا سا شرر

    نور سے جس کے ملے راز حقيقت کي خبر

    شاہد قدرت کا آئينہ ہو ، دل ميرا نہ ہو

    سر ميں جز ہمدردي انساں کوئي سودا نہ ہو

    تو اگر زحمت کش ہنگامہ عالم نہيں

    يہ فضيلت کا نشاں اے نير اعظم نہيں

    اپنے حسن عالم آرا سے جو تو محرم نہيں

    ہمسر يک ذرہ خاک در آدم نہيں

    نور مسجود ملک گرم تماشا ہي رہا

    اور تو منت پذير صبح فردا ہي رہا

    آرزو نور حقيقت کي ہمارے دل ميں ہے

    ليلي ذوق طلب کا گھر اسي محمل ميں ہے

    کس قدر لذت کشود عقدہ مشکل ميں ہے

    لطف صد حاصل ہماري سعي بے حاصل ميں ہے

    درد استفہام سے واقف ترا پہلو نہيں

    جستجوئے راز قدرت کا شناسا تو نہيں

    مأخذ:

    کلیات اقبال (Pg. 48)

    • مصنف: علامہ اقبال
      • ناشر: ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس،دہلی
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے