بادل اور چاند
نیلے ساگر والے چاند
مجھ کو پاس بلا لے چاند
برکھا میں جاتا ہے کہاں تو
لے کر شال دو شالے چاند
تارے ہیں یہ آس لگائے
منہ پردے سے نکالے چاند
بادل کا اک ہلکا ہلکا
منہ پر آنچل ڈالے چاند
گنگا کے دھارے میں اتر کر
پھر کچھ غوطے کھا لے چاند
ابر سیہ میں لپٹ کر نکلا
کالی کملی والے چاند
لے آیا ہے کہاں سے یہ تو
اتنے روئی کے گالے چاند
کانپ رہے ہیں تارے ان کو
تو کمبل میں چھپا لے چاند
بادل کے پھندے میں نہ پھنسنا
سن اے بھولے بھالے چاند
مأخذ:
رتن (Pg. 10)
-
- ناشر: ملک راج صراف
- سن اشاعت: 1946
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.