Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باتیں کرو

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    رات بھر اقرار کی باتیں کرو

    صبح دم انکار کی باتیں کرو

    الجھنیں دل کی بڑھانی ہوں اگر

    گیسوئے خم دار کی باتیں کرو

    ہیں نگاہیں سیر اور ابرو کماں

    یار با ہتھیار کی باتیں کرو

    مہ‌ وشو اتنے برے بھی ہم نہیں

    آؤ ہم سے پیار کی باتیں کرو

    صرف پہلی ہی کے دن اے دوستو

    ساز اور جھنکار کی باتیں کرو

    دوسری کو بچ گئے پیسے اگر

    کوچہ و بازار کی باتیں کرو

    دس تلک چلر اگر باقی رہے

    چائے پر اخبار کی باتیں کرو

    بیس اور اکیس کو احباب سے

    چرخ ناہنجار کی باتیں کرو

    قرض حسنہ لے کے تم انتیس تک

    گھر کے کاروبار کی باتیں کرو

    تیس کو باتیں کرو اکتیس کی

    یا دل بیمار کی باتیں کرو

    آخری دن خوب غصے میں رہو

    حجت و تکرار کی باتیں کرو

    پھر اسی شب صبح کی امید میں

    میٹھی میٹھی پیار کی باتیں کرو

    تم سے یہ کس نے کہا تھا ؔخواہ مخواہ

    اس طرح بے کار کی باتیں کرو

    مأخذ:

    Ba Farz-e-muhal (Urud Poetry) (Pg. E-32 B-33)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • اشاعت: 1992
      • ناشر: قلم پبلی کیشنز، ممبئی
      • سن اشاعت: 1992

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے