بدن دریدہ روحوں کے نام ایک نظم
خوابوں سے تہی بے نور آنکھیں
ہر شام نئے منظر چاہیں
بے چین بدن پیاسی روحیں
ہر آن نئے پیکر چاہیں
بے باک لہو
ان دیکھے سپنوں کی خاطر
جانے ان جانے رستوں پر
کچھ نقش بنانا چاہتا ہے
بنجر پامال زمینوں میں
کچھ پھول کھلانا چاہتا ہے
یوں نقش کہاں بن پاتے ہیں
یوں پھول کہاں کھلنے والے
ان بدن دریدہ روحوں کے
یوں چاک کہاں سلنے والے
بے باک لہو کو حرمت کے آداب سکھانے پڑتے ہیں
تب مٹی موج میں آتی ہے
تب خواب کے معنی بنتے ہیں
تب خوشبو رنگ دکھاتی ہے
مأخذ:
Kitab-e-Dil-O-Dunya (Pg. 526)
- مصنف: Iftikhar Arif
-
- اشاعت: 2012
- ناشر: Pakistan Publishing House
- سن اشاعت: 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.