Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بی مینڈکی

اختر شیرانی

بی مینڈکی

اختر شیرانی

MORE BYاختر شیرانی

    بادل اٹھا اور چھا گیا

    ساون کا مینہ برسا گیا

    جنگل میں جل تھل ہو گیا

    نہروں میں پانی آ گیا

    اور آ گئیں بی مینڈکی

    بچوں نے جب دیکھا انہیں

    سبزے پہ لپکے گھیر کر

    بی مینڈکی نے جس گھڑی

    دیکھا انہیں منہ پھیر کر

    گھبرا گئیں بی مینڈکی

    بھاگیں کبھی اچھلیں کبھی

    دوڑیں کبھی اچکیں کبھی

    لپکیں کبھی کودیں کبھی

    پھاندیں کبھی پھدکیں کبھی

    تنگ آ گئیں بی مینڈکی

    سبزے کے اندر چھپ رہیں

    جب تھک گئیں اکتا گئیں

    بچوں کے ہاتھوں سے مگر

    جاتیں کہاں ہاتھ آ گئیں

    ہاتھ آ گئیں بی مینڈکی

    مردہ بنی تھیں مکر سے

    بچے یہ سمجھے مر گئیں

    تنگ آ کے ان کے ظلم سے

    دنیا سے رحلت کر گئیں

    کام آ گئیں بی مینڈکی

    پھینکا پکڑ کر ایک نے

    بی مینڈکی کو نہر میں

    بی مینڈکی نے آپ کو

    بہتا جو پایا لہر میں

    لہرا گئیں بی مینڈکی

    پیاسی جو تھیں کچھ دیر سے

    سیروں ہی پانی پی گئیں

    پھر لپکیں خشکی کی طرف

    بچوں نے دیکھا جی گئیں

    اور آ گئیں بی مینڈکی

    چپکے سے اک لڑکا بڑھا

    اور ہاتھ مارا زور سے

    بی مینڈکی کا سر لگا

    پتھر کی چبھتی کور سے

    مرجھا گئیں بی مینڈکی

    بی مینڈکی میں دم نہ تھا

    دیکھا جو مٹھی کھول کر

    بچوں نے چلا کر کہا

    لو اب کے تو سچ مچ سفر

    فرما گئیں بی مینڈکی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے