Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بول! اری او دھرتی بول!

اسرار الحق مجاز

بول! اری او دھرتی بول!

اسرار الحق مجاز

MORE BYاسرار الحق مجاز

    دلچسپ معلومات

    مشاعرے میں جب مجاز اپنی نیم بےہوشی کے عالم میں بھی اپنی نظم (۔بول اری او دھرتی بول راج سنگھاسن ڈانواں ڈول ) بڑی کامیابی کے ساتھ پڑھ چکے تو ہنس راج رہبر نے چھیڑتے ہوئے کہا ۔۔ مجاز بھائی ! کیا یہ نظم تم نے شراب پی کر کہی تھی ؟ بلکہ کہنے کے بعد بھی پی تھی ۔ مجاز نے ترکی بہ ترکی جواب دیا ۔

    بول! اری او دھرتی بول!

    راج سنگھاسن ڈانواڈول

    بادل بجلی رین اندھیاری

    دکھ کی ماری پرجا ساری

    بوڑھے بچے سب دکھیا ہیں

    دکھیا نر ہیں دکھیا ناری

    بستی بستی لوٹ مچی ہے

    سب بنیے ہیں سب بیوپاری

    بول! اری او دھرتی بول!

    راج سنگھاسن ڈانواڈول

    کلجگ میں جگ کے رکھوالے

    چاندی والے سونے والے

    دیسی ہوں یا پردیسی ہوں

    نیلے پیلے گورے کالے

    مکھی بھنگے بھن بھن کرتے

    ڈھونڈے ہیں مکڑی کے جالے

    بول! اری او دھرتی بول!

    راج سنگھاسن ڈانواڈول

    کیا افرنگی کیا تاتاری

    آنکھ بچی اور برچھی ماری

    کب تک جنتا کی بے چینی

    کب تک جنتا کی بے زاری

    کب تک سرمایہ کے دھندے

    کب تک یہ سرمایہ داری

    بول! اری او دھرتی بول!

    راج سنگھاسن ڈانواڈول

    نامی اور مشہور نہیں ہم

    لیکن کیا مزدور نہیں ہم

    دھوکا اور مزدوروں کو دیں

    ایسے تو مجبور نہیں ہم

    منزل اپنے پاؤں کے نیچے

    منزل سے اب دور نہیں ہم

    بول! اری او دھرتی بول!

    راج سنگھاسن ڈانواڈول

    بول کہ تیری خدمت کی ہے

    بول کہ تیرا کام کیا ہے

    بول کہ تیرے پھل کھائے ہیں

    بول کہ تیرا دودھ پیا ہے

    بول کہ ہم نے حشر اٹھایا

    بول کہ ہم سے حشر اٹھا ہے

    بول کہ ہم سے جاگی دنیا

    بول کہ ہم سے جاگی دھرتی

    بول! اری او دھرتی بول!

    راج سنگھاسن ڈانواڈول

    مأخذ:

    Aahang (Pg. 175)

    • مصنف: Asrar-ul-Haq Majaz
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: National Council for Promotion of Urdu Language, Delhi
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے