Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بزدل

MORE BYامجد اسلام امجد

    ہجوم سنگ انا اور ضبط پیہم نے

    مثال ریگ رواں بے قرار رکھا ہے

    مرے وجود کی وحشت نے رات بھر مجھ کو

    غبار قافلۂ انتظار رکھا ہے

    بہ پیش خدمت چشم سراب آلودہ

    ہوا نے دست طلب بار بار رکھا ہے

    میں تیری یاد کے جادو میں تھا سحر مجھ کو

    نجانے کون سی منزل پہ لا کے چھوڑ گئی

    کہ سانس سانس میں تیرے بدن کی خوشبو ہے

    قدم قدم پہ تری آہٹوں کا ڈیرا ہے

    مگر نظر میں فقط شب زدہ سویرا ہے

    تہی تہی سے مناظر ہیں گرد گرد فضا

    متاع عمر وہی ایک خواب تیرا ہے

    ترے جمال کا پرتو نہیں مگر پھر بھی

    خیال آئینہ خانہ سجائے بیٹھا ہے

    جدھر بھی آنکھ اٹھاتا ہوں ایک وحشت ہے

    تو ہی بتا کہ کہاں تک فریب دوں خود کو

    کہ میرا عکس مرے خوف کی شہادت ہے

    مرا وجود ہے اور شہر سنگ باراں ہے

    بچاؤں جان کہ تعمیر قصر ذات کروں

    میں اپنا ہاتھ بغل میں دبائے سوچتا ہوں

    مرے نصیب میں سورج کہاں جو بات کروں

    میں وادیوں کی مسافت سے کس لیے نکلوں

    سفر اک اور پہاڑوں کے پار رکھا ہے

    مأخذ:

    Barzakh (Pg. 62)

    • مصنف: Amjad Islam Amjad
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: Mawara Publishers, Bahawalpur Road Lahore
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے