Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند

MORE BYجاوید رشید عامر

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    جسے سب چاند کہتے ہیں

    جسے ہند و پاک کے بچے ماما سمجھتے ہیں سلام کرتے ہیں

    جسے شعرا

    حسین چہروں سے تعبیر کرتے ہیں

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    چمکتا ہے جو گھٹتا بڑھتا بھی ہے

    خلا کی منڈیروں پہ چلتا بھی ہے

    خیال محبوب سے

    شب تنہائی کو جگمگاتا بھی ہے آنسوؤں میں جھلملاتا بھی ہے

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    ضیا جس کی یادوں کا درپن دکھاتی رہی

    جواں دل کی دھڑکن جگاتی رہی

    خیالوں میں

    کسی کو بلاتی رہی جذبات گدگداتی رہی

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    تلاش میں جس کی گھرے

    بتوں کی طرح بے کہے بے سنے

    حیات و موت سے بے خبر

    ہزاروں سائنسداں اس پہ جانے کو کوشاں رہے

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    دکھائی دینے کے باوجود بھی جو سب کا

    بس اک خیال تھا تصور تھا

    اچانک ایک دن

    اسی انساں کے قدموں کے نیچے آ گیا

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    نہ جس پر کوئی زندگی ہے

    نہ حسن فطرت کی ردا یا اوڑھنی ہے

    جہاں صرف خامشی ہے

    وہ نیلے آسمان پر سفید حلقہ

    حقیقت جس کی سب سمجھ میں آ گئی پھر بھی

    کسی شاعر نے کیوں اپنے محبوب کی اس سے مثال دی

    نظر میں اس کی وہ حسیں بھی کیا چاند جیسا ہے جہاں کچھ بھی نہیں

    جہاں ہے بس چند لمحوں کی چاندنی

    مأخذ:

    الہام (Pg. 118)

    • مصنف: جاوید رشید عامر
      • ناشر: جاوید رشید عامر
      • سن اشاعت: 2006

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے