aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کی آواز

عزیر رحمان

درد کی آواز

عزیر رحمان

MORE BYعزیر رحمان

    اڑتی دیش میں گرد نہیں ہے

    تمہیں ذرا بھی درد نہیں ہے

    دیش ہے اپنا مانتے ہو نا

    دکھ جتنے ہیں جانتے ہو نا

    پیڑ ہے ایک پر ڈالیں بہت ہیں

    ڈالوں پر ٹہنیاں بہت ہیں

    پتے ہیں روزانہ اگتے

    پیلے لیکن گرتے رہتے

    تم ہو مالی نظر کہاں ہے

    چمن کی سوچو دھیان کہاں ہے

    کیا تم سے ہر فرد نہیں ہے

    تمہیں ذرا بھی درد نہیں ہے

    چنا تمہیں ہے کہیں گے قصے

    دیش دکھے جب حصے حصے

    لوگ پریشاں آگ زنی ہے

    اور وچاروں میں بھی ٹھنی ہے

    نظریں چرا کر یوں نا بیٹھو

    آگے آ کر چکر تو پھینکو

    تم چپ ہو سب بول رہے ہیں

    پنکھ وہ اپنے تول رہے ہیں

    کہے نہ کوئی مرد نہیں ہے

    تمہیں ذرا بھی درد نہیں ہے

    بڑے بھائی ہو سبق تو سیکھو

    چاروں اور ہیں چھوٹے دیکھو

    لڑ لڑ کر برباد ہیں سارے

    کاٹنا مارنا دھرم بنا رے

    وہاں مسجدوں میں بم پھٹتے

    دھرم ہے ایک وہ پھر بھی لڑتے

    چلے تھے فخر سے سر اونچا تھا

    گڑھے تھے حائل کب دیکھا تھا

    آج ہوئے کیا دیکھ رہے ہو

    چکر گدھ کے دیکھ رہے ہو

    ارے کیوں چہرہ زرد نہیں ہے

    تمہیں ذرا بھی درد نہیں ہے

    ہوش میں آؤ وقت ابھی ہے

    رہبر ہو اور سمے یہی ہے

    جیت چناؤ فکر سہی ہے

    پر ہو کیا گر دیش نہیں ہے

    دور دیکھنا جرم کہاں ہے

    سیکھنے میں کوئی شرم کہاں ہے

    بڑے ہو گر تو بن کے دکھاؤ

    کہاں ہے شفقت لے کر آؤ

    دھرم کبھی بے درد نہیں ہے

    تمہیں ذرا بھی درد نہیں ہے

    آج نہیں تو کل سمجھو گے

    لٹ جاؤ گے تب سمجھو گے

    پیار سے بڑھ کر استر نہیں کچھ

    گھٹیا جھوٹ سے وستر نہیں کچھ

    بویا جو ہے وہی کاٹو گے

    پھر ان کے تلوے چاٹو گے

    ہاتھوں میں کشکول رہیں گے

    گلے میں اپنے ڈھول رہیں گے

    پھر سر اونچا کرتے رہنا

    بن جانا پھر دیش کا گہنہ

    جاگو ہوا ابھی سرد نہیں ہے

    تمہیں ذرا بھی درد نہیں ہے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عزیر رحمان

    عزیر رحمان

    RECITATIONS

    عزیر رحمان

    عزیر رحمان,

    عزیر رحمان

    درد کی آواز عزیر رحمان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے