Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پندرہ اگست

نذیر بنارسی

پندرہ اگست

نذیر بنارسی

MORE BYنذیر بنارسی

    گھٹا ہے گھنگھور رات کالی فضا میں بجلی چمک رہی ہے

    ملن کا سینہ ابھار پر ہے برہ کی چھاتی دھڑک رہی ہے

    ہوا جو مستی میں چور ہو کر قدم قدم پر بہک رہی ہے

    کمر ہے ہر شاخ گل کی نازک ٹھہر ٹھہر کر لچک رہی ہے

    ہوا پہ چلتا ہے حکم ان کا گھٹائیں بھرتی ہیں ان کا پانی

    انہیں سے سرخی بہار کی ہے انہیں سے برسات کی کہانی

    انہیں سے چشمے انہیں سے جھرنے انہیں سے جھرنوں کی نغمہ خوانی

    انہیں سے پربت انہیں سے دریا انہیں سے دریاؤں کی روانی

    فریب دے کر چلی نہ جائیں بڑی دھوئیں دھار ہیں گھٹائیں

    جب آ گئی ہیں تو جم کے برسے بغیر برسے نہ لوٹ جائیں

    ملے نیا سب کو ایک جیون چمن کھلیں کھیت لہلہائیں

    ہوا محبت کا راگ الاپے کسان دھرتی کے گیت گائیں

    یہاں پہ ہے سب کا ایک درجہ کوئی بھی چھوٹا بڑا نہیں ہے

    جہاں پہ ہو امتیاز اس کا وہ مے کدہ مے کدہ نہیں ہے

    نکل ذرا گھر سے غم کے مارے عروس فطرت کے کر نظارے

    سزا سمجھ کر نہ کاٹ پیارے یہ زندگی ہے سزا نہیں ہے

    کیا ہے جس جس نے دور اندھیرا اسے اسے روشنی میں لاؤ

    جہاں جہاں دفن ہے اجالا وہاں وہاں پر دیے جلاؤ

    قسم ہے آزادئ وطن کی عداوت آپس کی بھول جاؤ

    کیا ہو جس نے گلا تمہارا اسے بھی بڑھ کر گلے لگاؤ

    قدم جو آگے بڑھائے سب کی زباں سے دہراؤ وہ کہانی

    نذیرؔ پندرہ اگست سے لو نئے ارادے نئی جوانی

    ہوا سے کہہ دو کہ ساز چھیڑے امر شہیدوں کے بانکپن کا

    سناؤ یارو وطن کے نغمے یہ دن ہے آزادئ وطن کا

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 327)

    • مصنف: Nazeer Banarsi
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: Educational Publishing House
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے