Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل پیت کی آگ میں جلتا ہے

ابن انشا

دل پیت کی آگ میں جلتا ہے

ابن انشا

MORE BYابن انشا

    دل پیت کی آگ میں جلتا ہے ہاں جلتا رہے اسے جلنے دو

    اس آگ سے لوگو دور رہو ٹھنڈی نہ کرو پنکھا نہ جھلو

    ہم رات دنا یوں ہی گھلتے رہیں کوئی پوچھے کہ ہم کو نا پوچھے

    کوئی ساجن ہو یا دشمن ہو تم ذکر کسی کا مت چھیڑو

    سب جان کے سپنے دیکھتے ہیں سب جان کے دھوکے کھاتے ہیں

    یہ دیوانے سادہ ہی سہی پر اتنے بھی سادہ نہیں یارو

    کس بیٹھی تپش کے مالک ہیں ٹھٹھری ہوئی آگ کے انگیارے

    تم نے کبھی سینکا ہی نہیں تم کیا سمجھو تم کیا جانو

    دل پیت کی آگ میں جلتا ہے ہاں جلتا ہے اسے جلنے دو

    اس آگ سے تم تو دور رہو ٹھنڈی نہ کرو پنکھا نہ جھلو

    ہر محفل میں ہم دونوں کی کیا کیا نہیں باتیں ہوتی ہیں

    ان باتوں کا مفہوم ہے کیا تم کیا سمجھو تم کیا جانو

    دل چل کے لبوں تک آ نہ سکا لب کھل نہ سکے غم جا نہ سکا

    اپنا تو بس اتنا قصہ تھا تم اپنی سناؤ اپنی کہو

    وہ شام کہاں وہ رات کہاں وہ وقت کہاں وہ بات کہاں

    جب مرتے تھے مرنے نہ دیا اب جیتے ہیں اب جینے دو

    دل پیت کی آگ میں جلتا ہے ہاں جلتا رہے اسے جلنے دو

    اس آگ سے انشاؔ دور رہو ٹھنڈی نہ کرو پنکھا نہ جھلو

    لوگوں کی تو باتیں سچی ہیں اور دل کا بھی کہنا کرنا ہوا

    پر بات ہماری مانو تو یا ان کے بنو یا اپنے رہو

    راہی بھی نہیں رہزن بھی نہیں بجلی بھی نہیں خرمن بھی نہیں

    ایسا بھی بھلا ہوتا ہے کہیں تم بھی تو عجب دیوانے ہو

    اس کھیل میں ہر بات اپنی کہاں جیت اپنی کہاں مات اپنی کہاں

    یا کھیل سے یکسر اٹھ جاؤ یا جاتی بازی جانے دو

    دل پیت کی آگ میں جلتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے