aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلی سے واپسی

اسرار الحق مجاز

دلی سے واپسی

اسرار الحق مجاز

MORE BYاسرار الحق مجاز

    رخصت اے دلی تری محفل سے اب جاتا ہوں میں

    نوحہ گر جاتا ہوں میں نالہ بہ لب جاتا ہوں میں

    یاد آئیں گے مجھے تیرے زمین و آسماں

    رہ چکے ہیں میری جولاں گاہ تیرے بوستاں

    تیرا دل دھڑکا چکے ہیں میرے احساسات بھی

    تیرے ایوانوں میں گونجے ہیں مرے نغمات بھی

    رشک شیراز کہن ہندوستاں کی آبرو

    سر زمین حسن و موسیقی بہشت رنگ و بو

    معبد حسن و محبت بارگاہ سوز و ساز

    تیرے بت خانے حسیں تیرے کلیسا دل نواز

    ذکر یوسف کا تو کیا کیجے تری سرکار میں

    خود زلیخا آ کے بکتی ہے ترے بازار میں

    جنتیں آباد ہیں تیرے در و دیوار میں

    اور تو آباد خود شاعر کے قلب زار میں

    محفل ساقی سلامت بزم انجم برقرار

    نازنینان حرم پر رحمت پروردگار

    یاد آئے گی مجھے بے طرح یاد آئے گی تو

    عین وقت مے کشی آنکھوں میں پھر جائے گی تو

    کیا کہوں کس شوق سے آیا تھا تیری بزم میں

    چھوڑ کر خلد علی‌ گڑھ کی ہزاروں محفلیں

    کتنے رنگیں عہد و پیماں توڑ کر آیا تھا میں

    دل نوازان چمن کا چھوڑ کر آیا تھا میں

    اک نشیمن میں نے چھوڑا اک نشیمن چھٹ گیا

    ساز بس چھیڑا ہی تھا میں نے کہ گلشن چھٹ گیا

    دل میں سوز غم کی اک دنیا لیے جاتا ہوں میں

    آہ تیرے میکدے سے بے پیے جاتا ہوں میں

    جاتے جاتے لیکن اک پیماں کئے جاتا ہوں میں

    اپنے عزم سرفروشی کی قسم کھاتا ہوں میں

    پھر تری بزم حسیں میں لوٹ کر آؤں گا میں

    آؤں گا میں اور بہ انداز دگر آؤں گا میں

    آہ وہ چکر دئے ہیں گردش ایام نے

    کھول کر رکھ دی ہیں آنکھیں تلخیٔ آلام نے

    فطرت دل دشمن نغمہ ہوئی جاتی ہے اب

    زندگی اک برق اک شعلہ ہوئی جاتی ہے اب

    سر سے پا تک ایک خونیں راگ بن کر آؤں گا

    لالہ زار رنگ و بو میں آگ بن کر آؤں گا

    مأخذ:

    Kulliat-e-majaz (Pg. 121)

    • مصنف: Asrarul Haque Majaz
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Kitabi Duniya
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے