Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دوری

MORE BYضیا جالندھری

    مری نظر میں ہے اب تک وہ شام وہ محفل

    وہ اک ہجوم طرب وہ نشاط نغمہ و نور

    شریر لڑکیاں رنگین تتلیاں بے تاب

    لبوں پہ گل کدۂ گفتگو کھلائے ہوئے

    وہ قہقہے وہ مسرت کی نقرئی جھنکار

    اور اس ہجوم میں تم جیسے گلستاں میں بہار

    میں اپنے گوشۂ کم تاب میں ہجوم سے دور

    اداس نظروں میں مدھم دیے جلائے ہوئے

    تم آئیں ہنستی ہوئی آئیں برق کے مانند

    مرے قریب سے کتنی قریب سے گزریں

    بھڑکتا شعلہ تھا جیسے وہ گوشۂ کم تاب

    مرے قریب ہو اور کس قدر قریب ہو آج

    نظر نظر میں لیے قہقہوں کی تابانی

    فضا میں چاند کی کرنیں نکھر کے بکھری ہیں

    مگر کبھی کبھی جس طرح کوئی سایہ سا

    تمہاری پلکوں سے کچھ کہہ کے لوٹ جاتا ہے

    دبی دبی وہی سرگوشیاں وہی آواز

    کہ اس جمال و مسرت کی تہ میں پنہاں ہے

    وہ روح تیرہ جسے اک کرن نصیب نہیں

    مرے قریب ہو اور کتنی دور ہو مجھ سے

    خوشی کا ساتھ تو ہے آنسوؤں کا ساتھ نہیں

    ہنسو اور اتنا ہنسو تم برس پڑیں آنکھیں

    پھر ان سلگتے ہوئے آنسوؤں میں بہہ جائے

    وہ درد اور وہ دوری جو قہقہوں میں ہے

    مأخذ:

    sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 51)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے