دوسری ملاقات
کہہ نہیں سکتا کہاں سے آئے ہو، تم کون ہو
ایسا لگتا ہے کہ یہ صورت ہے پہچانی ہوئی
خاک میں روندا ہوا چہرہ مگر اک دل کشی
آنکھ میں ہلکا تبسم، دل میں کوئی ٹیس سی
پاؤں سے لپٹی ہوئی بیتے ہوئے لمحوں کی گرد
پیرہن کے چاک میں گہرے غموں کی تازگی
پرسش غم پر بھی کہہ سکنا نہ اپنے جی کا حال
کچھ کہا تو بس یہی کہ تم پہ کچھ بیتی نہیں
راہ میں چلتے ہوئے ٹھوکر لگی اور گر پڑے
یوں ہی کانٹے چبھ گئے ہیں، پھٹ گئی ہے آستیں
یاد آتا ہے کہ تم مجھ سے ملے تھے پہلی بار
اک کہانی میں نہ جانے کس کی تھی لکھی ہوئی
اور میں نے اس طرح کے آدمی کو دیکھ کر
دل میں سوچا تھا کہ اس سے آج کر لوں دوستی!
مأخذ:
تیری صدا کا انتظار (Pg. 153)
- مصنف: خلیل الرحمن اعظمی
-
- اشاعت: First
- ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
- سن اشاعت: 2018
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.