Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

موت

MORE BYغوث خواہ مخواہ حیدرآبادی

    جاگیں کبھی نہ ایسا سلاتی ہے وقت پر

    شاہ و فقیر سب کو اٹھاتی ہے وقت پر

    ممکن ہے کسی وقت وہ بے وقت ہنسا دے

    یہ بات مگر طے ہے رلاتی ہے وقت پر

    سب اس کو انگلیوں پہ نچاتے رہے مگر

    تگنی کا ناچ وہ بھی نچاتی ہے وقت پر

    پل بھر بھی کام ہونے پہ رکتی نہیں کبھی

    آتی ہے جیسے ویسے ہی جاتی ہے وقت پر

    عمر رواں کے ساتھ وہ رہتی ہے عمر بھر

    بس ایک بار روٹھ کے جاتی ہے وقت پر

    انجام اس کا باعث عبرت ہو اس لئے

    ہو گر برا کوئی تو ستاتی ہے وقت پر

    جو در بہ در ہے آخری منزل کی کھوج میں

    اس کو بھی سیدھی راہ دکھاتی ہے وقت پر

    اسٹیج پر دکھا کے نئے کھیل تماشے

    پردہ وہ زندگی کا گراتی ہے وقت پر

    ہے موت بھی عجیب ہی معشوق ؔخواہ مخواہ

    وعدہ کئے بغیر بھی آتی ہے وقت پر

    مأخذ:

    Harf-e-Mukarrar (Pg. E140 B-136)

    • مصنف: غوث خواہ مخواہ حیدرآبادی
      • اشاعت: 1998
      • ناشر: محمد فضل الرحمن
      • سن اشاعت: 1998

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے