aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باقی دائرے خالی ہیں

جمیل الرحمن

باقی دائرے خالی ہیں

جمیل الرحمن

MORE BYجمیل الرحمن

    رنگوں اور خوشبوؤں کی تخلیق سے پہلے

    مرنے والے لمحے کی نم آنکھوں سے

    آئندہ کے خوابوں کی عریانی کا دکھ جھانک رہا تھا

    خط شعور سے آج اگر ہم

    اس لمحے کی سمت کبھی دیکھیں تو روح میں جاگتی

    گیلی مٹی کی آواز سنائی دیتی ہے

    یہ دنیا تو مٹے ہوئے اس دائرے کی صورت کا عکس ہے

    جس میں سوچوں آنکھوں اور حرفوں کے لاکھوں دائرے لرزاں ہیں

    چاروں جانب خوشبوؤں کے آنگن میں جلتے ہوئے رنگوں کی لہریں

    ہوا کی ڈور سے بندھی ہوئی ایسی کٹھپتلیاں ہیں

    جو اپنے جنم کی ساعت سے اس پل تک

    چپ کی لے پر ناچ رہی ہیں

    جانے کب سے عریاں خوابوں کا پیراہن پہنے

    آتے جاتے لمحوں پر چلاتی ہیں

    دیکھو غور سے دیکھو

    یہ عریانی مخفی اور ظاہر میں زندہ رابطے کی خاطر

    اپنی اصل کی جانب جھکتے انسانوں کے

    وصل طلب جذبوں کی طرح سوالی ہیں

    باقی دائرے خالی ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    Baqi daere khali hein - Jameel ur rahman نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے