Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک بچہ

محمد علوی

ایک بچہ

محمد علوی

MORE BYمحمد علوی

    آج سے پہلے میرا گھر

    سویا سویا رہتا تھا

    سورج روز نکلتا تھا

    روز سویرا ہوتا تھا

    آنگن میں دیواروں پر

    دھوپ چمکتی رہتی تھی

    گھر کی اک اک کھڑکی میں

    نور کی ندی بہتی تھی

    سارا سارا دن چھت پر

    کاگے شور مچاتے تھے

    نل نیچے پانی پینے

    روز کبوتر آتے تھے

    دروازے پر دستک کی

    مہریں چمکا کرتی تھیں

    سرد ہوائیں پردوں میں

    ٹھنڈی آہیں بھرتی ہیں

    ادھر ادھر جاتی گلیاں

    دھوم مچایا کرتی تھیں

    ان جانے جانے بوجھے

    گیت سنایا کرتی تھیں

    لیکن پھر بھی میرا گھر

    سویا سویا رہتا تھا!

    گھر کا اک اک دروازہ

    کھویا کھویا رہتا تھا!

    آج مگر اک نو وارد

    بچے کا رونا سن کر

    چونک پڑے دیوار و در

    جاگ اٹھا ہے میرا گھر

    مأخذ:

    Raat Idhar Udhar Rooshan (Pg. 83)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے