Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مشہور انتہا پسند نئی نسل کے نام

کمال جعفری

ایک مشہور انتہا پسند نئی نسل کے نام

کمال جعفری

MORE BYکمال جعفری

    ابھی سے کیوں تمہارے جسم کا ڈھانچہ

    بتاؤ ریزہ ریزہ ہے

    نہ جانے کیوں فسردہ ہو ابھی سے تم

    نہ جانے بزدلی کا تاج کیوں سر پر تمہارے ہے

    ذرا سوچو

    کہ تم اس دور کا کتبہ بنے ہو کیوں

    ابھی سے زرد چہرہ ہو گیا ہے کیوں

    ابھی تو زیست کے لاکھوں مراحل سے گزرنا ہے

    ابھی سے پستی و ذلت کے بے معنی عذابوں کو

    کہو جھیلو گے تم کب تک

    ابھی سے تشنہ لب ہو کر

    سرابوں کی طرف کیوں آ رہے ہو تم

    کہاں چھوڑ آئے ہو اپنے سمندر کو

    تمہیں یوں ہی بھٹکنا ہے

    تو پھر

    اک مشورہ دیتا ہوں میں تم کو

    اگر تم ابن آدم ہو

    تو چھپ جاؤ کسی اندھی گپھا میں تم

    بہت ممکن ہے

    تم کو ذات کا عرفان حاصل ہو

    مأخذ:

    عکس تمنا (Pg. 81)

    • مصنف: کمال جعفری
      • ناشر: کمال جعفری
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے